Tribe Republic
Tribe Republic is a Digital Tree having shoots of numerous digital initiatives

Corona & Social Media – کرونا اور سوشل میڈیا

491

 کرونا اور سوشل میڈیا

(بشکریہ: سجّاد حیدر، اینتھروپالوجسٹ)

جیسے کہ آپ جانتے ہیں کہ ہم انفارمیشن ٹیکنالوجی کے عہد میں جی رہے ہیں۔ آ ج کل اطلاعات/خبریں تو سیکنڈز میں دنیا بھر میں پھیل جاتی ہیں جو کہ بلاشبہ انٹرنیٹ کا بہت بڑا فایدہ یے۔ ان اطلاعات کی بدولت ہمیں آج پل پل کی خبر، کرونا کے متاثرین اور صحت مند ہونے والے لوگوں کی خبریں لمحہ بہ لمحہ موصول ہو رہی ہیں۔ تمام سوشل میڈیا استعمال کرنے والے جس قدر ہو سکتا ہے ایک دوسرے کو “بار بار ہاتھ دھونے” اور “اپنے اپنے گھروں میں محدود” رہنے کی تلقین کر رہے ہیں اور یقیناً خود بھی بہت محتاط ہیں۔ ان سب ڈیجیٹل رضاکاروں کو میرا مؤدبانہ سلام! ایسے غیر معمولی صورتحال میں جو کہ اپنی نوعیت کی بالکل منفرد ہے ھر سوشل میڈیا کا صارف اس موقع پر اپنے اپنے حلقہ اثر کو خبردار بھی کر رہا ہے، حکومت اور کچھ اداروں کی کار کردگی پر تنقید بھی کر رہا ہے اور کہیں کہیں طنزیہ پوسٹس بھی نظر سے گزر رہی ہیں۔ مجھے 2005 کے زلزلے کے بعد ورلڈ ھیلتھ آرگنائزیشن کے ساتھ ذھنی صحت کے ایک پروجیکٹ میں کام کرنے کا موقع ملا ۔ اس پروجیکٹ میں ہمیں ایمرجنسی صورتحال میں انسانی رویوں کو مشاھدہ کرنے کا موقع بھی ملا اور مختلف تربیت کاروں سے ٹریننگز بھی لیں۔ ان تجربات کی روشنی میں کچھ گذارشات دوستوں کی خدمت میں پیش کرنا چاھتا ہوں کہ موجودہ حالات کو سنجیدگی اور زمہ دارانہ طریقہ سے دیکھنا بہت ضروری ہو چکا ہے۔ کسی بھی خبر یا اطلاع کو پوسٹ کرنے سے پہلے سوچنا ہے کہ آ یا یہ مفاد عامہ کیلے ضروری ہے ؟ کیا میری اس پوسٹ یا ٹویٹ سے اور تصویر، تحریر، وڈیو یا آواز سےلوگوں کے حوصلے پست تو نہیں ہوں گے؟ کوش کریں کہ اچھی یا بہتری والی اور پرامید پوسٹ ضرور شییر کریں کیونکہ اجتماعی طور پر لوگوں کے حوصلوں کا بلند ہونا اور پر اعتماد ہونا بہت ضروری یے۔ پر امید اور حوصلہ افزا خبروں کو باقاعدگی اور زمہ داری سے شییر کریں۔ خبر کی سچائی اور تصدیق انتہائی ضروری ہے۔ بغیر تصدیق کے خبر کو نہ پھیلاییں بلکہ شییر کرنے والے ساتھی سے درخواست کریں کہ یہ مناسب نہیں اس سے لوگوں میں خوف وہراس اور بے چینی پھیلے گی اور آپ کو تو علم ہی ہوگا کہ “پریشانی میں گھبرانا بذاتِ خود ایک بہت بڑی پریشانی ہے” ہماری تحریروں کا لہجہ (tone)طنزیہ نہ ہو۔ کیونکہ گفتگو یا تحریر کے لہجے کو سبھی پہچانتے ہیں۔ کوشش کریں کہ اس میں نرمی، محبت، خلوص، انکساری، امید اور مثبت الفاظ زیادہ ہوں تاکہ پڑھنے والے کی دل آزاری نہ ہو بلکہ ایک دوست کی طرح اور ایک معاون کی طرح شفقت، ہمدردی اور پیار سے اپنا خیال پہنچائیں تاکہ پڑھنے والا اپنے آپ کو مضبوط empowered محسوس کرے۔ تنقید اتنی بُری چیز نہیں لیکن ایمرجنسی میں تنقید سے کوئی خاطر خواہ نتایج بھی برامد نہیں ہوتے۔ کوشش کریں کہ اگر آپ کو لوگوں کی باتیں عمومی یا غیر منطقی لگ رہی ہیں تو ان کو نظر انداز کریں اور بہتر ہے خود میں برداشت کریں۔ ہم نے اگر سائنس، فلسفہ یا مزاھب کا تنقیدی مطالعہ کر رکھا ہے تو یہ اچھی بات ہے لیکن ہم بھول جاتے ہیں کہ سبھی لوگوں کی علمی دلچسپیاں اور ذوق ہم سے الگ ہیں ۔ ہمیں بطور سوشل میڈیا صارف اپنے دیگر دوستوں کے ذوق ، تجربے، علم اور دلچسپیوں کا احترام کرنا ہے ۔ سب سے اہم بات کہ سوشل میڈیا ایک بین الاقوامی آن لائن پبلک سپیس (چوپال/بیٹھک/حجرہ/دارا/کچہری/ڈراینگ روم) کی طرح ہے اور ہم تکنیکی اعتبار سے بین الاقوامی طور اپنے پیغام بھیج رہے ہوتے ہیں جسے ہر شخص اپنے سماجی و ثقافتی و علمی پسِ منظر اور اہلیت کے مطابق پڑھ رہا ہوتا ہے یا دیکھ رہا ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ سوشل میڈیا پر مرد، عورت، بچے ، جوان اور بوڑھے سبھی موجود ہیں تو ہمیں اس بات کا کم از کم ان دنوں ضرور خیال کرنا چاھیے کہ مایوسی ہرگز ہرگز نہ پھیلے۔ یقین مانیں تنقید کرنے والے کی نیت یقیننا اصلاح ہی ہے تو کیوں نہ اردگرد کے لوگوں کی کمی کوتاہیوں کو کچھ دنوں کیلئے نظر انداز کرتے ہوے ایک دوسرے کا حوصلہ بڑھاییں ۔ جس زمہ داری سے “لوگ اب گھروں میں محدود ہورہے ہیں”, “باقاعدگی سے ہاتھ دھو رہے ہیں”٫ “سماجی میل میلاپ کم کرکے فاصلے سے مل رہے ہیں” یقین مانیں وہ سب قابلِ ستائش لوگ ہیں ان سب دوستوں سے میں “ہاتھ تو نہ نہیں ملاؤ ں گا کہ اس سے وایرس پھیلنے کا اندیشہ ہے ” لیکن ان کو سیلوٹ ضرور کروں گا کہ تُسی سارے گریٹ او! آخر میں ایک التماس۔ اگر آپ چاہیں تو ایک لمحے کیلئے لبوں پہ مسکراہٹ ضرور لاییں۔ اس سے آپ اور بھی خوبصورت لگیں گے 🙂

please like , comment & share our videos and also subscribe to the channel to get the notification of our next video
thanks

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More