Tribe Republic
Tribe Republic is a Digital Tree having shoots of numerous digital initiatives

Gharoon me raho – Tehzeeb hafi – Tribe Republic

382

Gharoon me raho – Tehzeeb hafi

کتنا عرصہ لگا ناامیدی کے پربت سے پتھر ہٹاتے ہوئے
ایک بپھری ہوئی لہر کو رام کرتے ہوئے
ناخداوں میں اب پیچھے کتنے بچے ہیں
روشنی اور اندھیرے کی تفریق میں
کتنے لوگوں نے آنکھیں گنوا دیں
کتنی صدیاں سفر میں گزاریں
مگر آج پھر اس جگہ ہیں
جہاں سے ہمیں اپنی ماؤں نے رخصت کیا تھا
اپنے سب سے بڑے خواب کو
اپنی آنکھوں کے آگے اجڑتے ہوئے دیکھنے سے برا کچھ نہیں ھے
تیری قربت میں یا تجھ سے دوری پہ جتنی گزاری
تیری چوڑیوں کی قسم! زندگی دائروں کے سوا کچھ نہیں ھے
کہنیوں سے ہمیں اپنا منہ ڈھانپ کر کھانسنے کو بڑوں نے کہا تھا
تو ہم ان پہ ہنستے تھے
اور سوچتے تھے کہ ان کو ٹشو پیپروں کی مہک سے الرجی ھے
لیکن ہمیں یہ پتہ ہی نہیں تھا ان پہ وہ آفات ٹوٹی ہیں
جن کا ہمیں اک صدی بعد پھر سامنا ھے
وبا کے دنوں میں کسے ہوش رہتا ھے
کس ہاتھ کو چھوڑنا ھے، کسے تھامنا ھے
ایک ریاضی کے استاد نے اپنے ہاتھوں میں پرکار لے کر یہ دنیا نہیں، دائرہ کھینچنا تھا
خیر جو بھی ہوا، تم بھی پرکھوں کے نقش_ قدم پر چلو
اور اپنی حفاظت کرو
کچھ مہینے تمہیں اپنے تسمے نہیں باندھنے
اس سے آگے تو تم پہ ھے، تم اپنی منزل پہ پہنچو
یا پھر راستوں میں رہو
اس سے پہلے کہ تم اپنے محبوب کو وینٹیلیٹر پہ دیکھو
گھروں میں رہو

شاعر: تہذیب حافی
آواز: میثم عباس

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More